Saturday, December 25, 2010

عذاب قبر




موت اور قبر کے عذاب کے بارے میں قرآن پاک میں اللہ تبارک تعالیٰ فرماتے ہیں کہ ۔
تمہارے لئے (مرتے وقت) تباہی ہے، پھر (قبر میں) تباہی ہے۔ سورہ القیامہ آیت34

موت کی گھاٹی میں اترنے کے بعد! آل فرعون اور کفار میں سے جو بھی اس جیسا ہو ان کی روحیں صبح اور شام آگ کی طرف لے جائی جاتی ہیں اور کہا جاتا ہے کہ یہ تمہارا گھر ہے ۔یہ عذاب قبر کی دلیل ہے۔ اس بارے میں قرآن پاک میں اللہ تبارک تعالیٰ فرماتے ہیں۔

آتشِ دوزخ کے سامنے یہ لوگ صبح و شام پیش کئے جاتے ہیں اور جس دن قیامت بپا ہوگی (تو حکم ہوگا:) آلِ فرعون کو سخت ترین عذاب میں داخل کر دو۔ سورہ غافر آیت نمبر 46

عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہما سے بیان کرتے ہیں کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:

( تم میں جب کوئی فوت ہوتا ہے تو اس پر صبح اور شام اس کا ٹھکانہ پیش کیا جاتا ہے تو جو شخص جنتی ہو اسے جنت کا اور جو جہنمی ہو اسے جہنم کا ٹھکانہ پیش کیا جاتا ہے )
صحیح بخاری (بدء الخلق حدیث نمبر 3001) صحیح مسلم (الجنۃ وصفۃ نعیمہا حدیث نمبر 2866)

عائشہ رضی اللہ عنہا بیان کرتی ہیں کہ ان کے پاس ایک یہودی عورت آئی تو اس نے عذاب قبر کا ذکر کیا اور عائشہ رضی اللہ عنہا کو کہنے لگی کہ اللہ تعالی آپ کو عذاب قبر سے محفوظ رکھے تو عائشہ رضی اللہ عنہا نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے عذاب قبر کے متعلق سوال کیا تو نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ہاں عذاب قبر ہے عائشہ رضی اللہ عنہا بیان کرتی ہیں کہ اس کے بعد میں نے نبی صلی اللہ علیہ وسلم کو ہر نماز کے بعد عذاب قبر سے پناہ مانگتے دیکھا ۔
صحیح البخاری ( الجنائز حدیث نمبر 1283) صحیح مسلم ( الکسوف حدیث نمبر 903)

اللہ تعالی سے دعا ہے کہ وہ ہمیں موت کے بعد ہر قسم کے عذاب قبر سے بچائے۔اپنی رحمت سے نوازے اور ہمارے نبی محمد صلی اللہ علیہ وسلم پر اور ان کی آل پررحمتیں،برکتیں نازل فرمائے۔آمین

0 comments:

Post a Comment

Related Posts Plugin for WordPress, Blogger...